دہلی پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت سہیلی کے ساتھ آبروریزی کرنے کے الزام میں ایک 19 سالہ لڑکی کو گرفتار کیا ہے ۔
دہلی پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت سہیلی کے ساتھ آبروریزی کرنے کے الزام میں ایک 19 سالہ لڑکی کو گرفتار کیا ہے ۔ یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا معاملہ ہے جب کسی خاتون کو اپنی ساتھی کی آبروریزی کا ملزم مانتے ہوئے تہاڑ جیل بھیجا گیا ہے ۔
ملزم کو پیر کو کڑکڑڈوما عدالت میں پیش کیا گیا ۔ پولیس نے عدالت سے لڑکی کی ایک دن کی ریمانڈ مانگی ، جس کو منظور کرتے ہوئے اس کو ایک دن کی عدالتی حراست میں تہاڑ جیل بھیج دیا گیا ۔ متاثرہ نے سی پی سی کی دفعہ 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے الزام عائد کیا کہ لڑکی نے اس کے ساتھ کئی مرتبہ غیر فطری تعلقات قائم کئے ۔
متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ گزشتہ سال مارچ میں وہ گڑگاوں میں نوکری چھوڑ کر اپنی تجارت شروع کرنا چاہ رہی تھی ۔ وہ اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ آن لائن کپڑوں کی تجارت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی تھی ۔ پنجاب کے راجپورہ میں ٹریننگ لینے کے بعد خاتون سے سرمیہ کاری کے طور پر 1.5 لاکھ روپے دینے کیلئے کہا گیا ۔
لڑکی نے بتایا کہ اس کے والد نے لون لے کر یہ پیسہ ادا کیا تھا ۔ اپنا کپڑا آن لائن بیچنے کیلئے پارٹنر کی تلاش کے دوران اس کی ملاقات ایک دوسرے ملزم روہت سے ہوئی ۔ اس نے بتایا کہ وہ ایچ سی ایل میں کام کرتا ہے اور وہ اس کی تجارت میں مدد کرے گا ۔
متاثرہ نے بتایا کہ روہت اس کو لے کر دلشاد کالونی کے ایک اپارٹمنٹ میں گیا ، جہاں اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر اس کی آبروریزی کی ۔ اس دوران اس کی فحش ویڈیو بھی بنائی گئی اور اس کو بلیک میل کیا جانے لگا ۔ متاثرہ کے مطابق پہلے انہوں نے مجھے جنسی تعلقات قائم کرنے کیلئے مجبور کیا ۔ بعد میں مجھے گراہکوں کی خدمت کیلئے بھیجا گیا ۔
لڑکی نے بتایا کہ ملزم لڑکی ہر وقت اس کے ساتھ اپارٹمنٹ میں رہتی تھی ۔ وہ اکثر میرے قریب آنے کی کوشش کرتی تھی اور جب میں نے منع کردیا تو اس نے میری پٹائی کی اور میرے ساتھ غیر فطری تعلقات قائم کئے ۔ متاثرہ کے مطابق ملزم لڑکی نے سیکس ٹوائے کا استعمال کرتے ہوئے غیر فطری تعلقات قائم کئے ۔